یہ دنیا اللہ نے انسانوں اور جانوروں کے لٸیے تشکیل دی تھی، کھوپڑی میں گوشت نما لوتھڑا جسے بھیجا کہتے ہیں سب کو عطا کیا، فرق یہ کہ جانور اس بھیجے کو پہلے سے تشکیل کردہ (Pre-wired) نظام کے تحت استعمال کرتے ہیں جب کہ انسان اس بھیجے کو اپنی پیداٸش سے موت تک اپنی مرضی سے استعمال کرنے کا اختیار رکھتا ہے، اور اسی لٸیے ”اشرف المخلوقات“ قرار پایا۔بس اسی اشرف المخلوقات کے گھمنڈ نے انسان کو جانور بنا ڈالا۔۔۔۔اب بھلا بتاٸیں جدھر دیکھو بے حسی کا راج ہے، کراچی سے حیدرآباد تلک انسانی خون پانی کی طرح بہایا گیا، مجال ہے جو کسی کی آنکھ سے پانی ٹپکا ہو، بلوچستان سے لے کر پنجاب و خیبر پخون خواہ خون ہی خون مگر مجال ہے شادی بیاہ گانا بجانا ایک دن کوبھی رکا ہو۔اور اب تو انسانیت سے مکمل اعتبار اٹھ گیا کہ جب فلسطین میں رکارڈ کے پرچے پے پورے دس ہزار فلسطینی جن میں پانچ ہزار بچے ہیں دو جنگجوٶں اور پاگل ہوگۓ بھیڑیوں کی آپسی کی جنگ کا ایندھن بن گۓ مگر مجال ہے پوری دنیا میں معمول زندگی کہیں کچھ ایک لمحےکو بھی ٹھہرا ہو۔۔۔۔اپنا پاکستانيوں ہی دیکھ لو دنیا کا وہ اسلامی ملک جو اٹمی طاقت رکھتا ہے،جتنے بھی دنیا کے کشت و خون بہانے والے بادشاہ یا لٹیرے تھے ان کے ناموں پے میزاٸلوں کا انبار رکھتاہو جس کی فوج اور جاسوسی ادارے نمبر ون کے دعوےدار ہوں جہاں کرکٹ ورلڈ کپ میڈیا کی ٹاپ اسٹوری ہو ، ہارتی ہوٸ منحوس ٹیم کا ہگنے موتنے سے لے کر بستر پے دراز ہونے تک کی پل پل کی خبریں پیش کی جارہی ہوں،جہاں اقتدار کی گھناٶنی گندی کرسی پے بیٹھنے کا کھیل مست ہوکر کھیلا جا رہا ہو۔۔۔۔۔۔ایسی دنیا اور دنیا والوں پے لعنتیں بے شمار 😡😥Oh Almighty ALLAH if i were a bird so i wouldn’t have to think this much🙏وَماہ عَلینَ اِلّالبَلاغ!